عاشوراء محرّم روزِ عيد يا روز غم وماتم؟

کتابیں مادہ کا بیان
عنوان: عاشوراء محرّم روزِ عيد يا روز غم وماتم؟
زبان: اردو
تاليف: عبید اللہ رحمانی مبارکپوری
نظر ثانی: شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
مختصر بیان: يوم عاشوراء کو عہد رسالت ہی سے عید وسروركادن قراردیا گیا ہے لہذا ان ایام کو گریہ وماتم ورنج والم کے ایام قراردینا سراسر کفران نعمت ہے-خواہ ان میں کیسا ہی غم انگیزحادثہ رونما ہوجائے-لیکن ان ایام کی مستقل حیثیت وہی رہے گی جو اسلام نے ٹہرائی ہے مگرافسوس ! کہ امت مسلمہ کے ایک طبقہ نے یوم عاشوراء سے بالکل نا آشنا ہوکر غلط اور باطل افکارکا شکارہوکر اسے مستقل طور پرغم والم کا دن قراردیدیا ہے اورمختلف قسم کے شرک وبدعت اورگناہ میں ملوّث نظرآتا ہے. زیرنظرکتاب شیخ الحدیث عبید اللہ رحمانی مبارکپوری رحمہ اللہ کی محرّم کے باب میں سب سے جامع اورمانع کتاب ہے ضرورمطالعہ کریں.
اضافہ کی تاریخ: 2009-01-02
مختصر لنک: http://IslamHouse.com/190995
اس عنوان کی ترتیب ودرجہ بندی درج ذیل زمرہ جات میں کی گئی ہے
اس کارڈ کا مندرجہ ذیل زبان میں ترجمہ ہوچکا ہے: عربي زبان
آئٹم کے ساتھ منسلک ( 1 )
1.
عاشوراء محرّم روزِ عيد يا روز غم وماتم؟
1 MB
: عاشوراء محرّم روزِ عيد يا روز غم وماتم؟.pdf
Go to the Top