ہم دینِ اسلام کی عمرابتدائے ہجرت سے کیوں شمار کرتے ہیں، ابتدائے وحی اور دعوت سے کیوں نہیں کرتے؟

فقہ وفتاوی مادہ کا بیان
عنوان: ہم دینِ اسلام کی عمرابتدائے ہجرت سے کیوں شمار کرتے ہیں، ابتدائے وحی اور دعوت سے کیوں نہیں کرتے؟
زبان: اردو
مفتی: شعبہ علمی اسلام سوال وجواب سائٹ
نظر ثانی: عزیزالرحمن ضیاء اللہ سنابلیؔ
اصدارات: انٹرنٹ پر سوال وجواب کا اسلامی سائٹ
مختصر بیان: سوال: مجھے امید ہے کہ آپ تک میرا یہ سوال پہنچے تو آپ خیر و عافیت سے ہوں ، میرا سوال یہ ہے کہ جب بھی کوئی غیر مسلم ابتدائے نبوت سے اسلام کی عمر پوچھتا ہے تو ہم بطورِ مسلمان اسے ہجرت کے بعد والے سال ہی بتلاتے ہیں، میرا سوال یہ ہے کہ ہم ہجرت سے پہلے کے نبوت والے تیرہ سال کو کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟ میں جانتا ہوں کہ ہجرت والا سال بھی بہت ہی عظیم سال ہے، لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ نبوت ہجرت سے 13 سال پہلے شروع ہوئی تھی؛ اس لیے ہم اسلام کی عمر کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ ہجرت سے 1433 سال ہو گئے ہیں، لیکن ہم ہجرت سے پہلے والے 13 سال کے اضافے کے ساتھ نبوت سے 1446 سال شمار کیوں نہیں کرتے، میں امید کرتا ہوں کہ آپ ان شاء اللہ معاملہ واضح کر دیں گے۔
اضافہ کی تاریخ: 2016-10-11
مختصر لنک: http://IslamHouse.com/2813529
اس عنوان کی ترتیب ودرجہ بندی درج ذیل زمرہ جات میں کی گئی ہے
اس کارڈ کا مندرجہ ذیل زبان میں ترجمہ ہوچکا ہے: عربي زبان
آئٹم کے ساتھ منسلک ( 2 )
1.
ہم دینِ اسلام کی عمرابتدائے ہجرت سے کیوں شمار کرتے ہیں، ابتدائے وحی اور دعوت سے کیوں نہیں کرتے؟
1.4 MB
: ہم دینِ اسلام کی عمرابتدائے ہجرت سے کیوں شمار کرتے ہیں، ابتدائے وحی اور دعوت سے کیوں نہیں کرتے؟.pdf
2.
ہم دینِ اسلام کی عمرابتدائے ہجرت سے کیوں شمار کرتے ہیں، ابتدائے وحی اور دعوت سے کیوں نہیں کرتے؟
396.3 KB
: ہم دینِ اسلام کی عمرابتدائے ہجرت سے کیوں شمار کرتے ہیں، ابتدائے وحی اور دعوت سے کیوں نہیں کرتے؟.docx
Go to the Top