اسلام اور سابقہ ادیان میں ’’یوم عاشوراء‘‘( کا ثبوت) اوررافضیوں کی طرف سےاسے اموی بدعت قراردینے پر ان کی تردید

فقہ وفتاوی مادہ کا بیان
عنوان: اسلام اور سابقہ ادیان میں ’’یوم عاشوراء‘‘( کا ثبوت) اوررافضیوں کی طرف سےاسے اموی بدعت قراردینے پر ان کی تردید
زبان: اردو
مفتی: شعبہ علمی اسلام سوال وجواب سائٹ
نظر ثانی: عزیزالرحمن ضیاء اللہ سنابلیؔ
اصدارات: انٹرنٹ پر سوال وجواب کا اسلامی سائٹ
مختصر بیان: سوال:کیا جس دن یوم عاشوراء کا ہم روزہ رکھتے ہیں یہ عاشوراء کا صحیح دن نہیں ہے؟ کیونکہ میں نے آج پڑھا ہے کہ صحیح دن عبرانی کیلنڈر کے مطابق ماہِ تشری(Tishrei) کی دس تاریخ کو بنتا ہے، اور بنو امیہ کے خلفاء نے اس دن کو تبدیل کر کے ماہِ محرم میں کردیا تھا، ماہِ تشری(Tishrei) یہودیوں کے عبرانی کیلنڈر کے مطابق پہلا مہینہ ہے۔
اضافہ کی تاریخ: 2016-10-10
مختصر لنک: http://IslamHouse.com/2813326
اس عنوان کی ترتیب ودرجہ بندی درج ذیل زمرہ جات میں کی گئی ہے
اس کارڈ کا مندرجہ ذیل زبان میں ترجمہ ہوچکا ہے: عربي زبان
آئٹم کے ساتھ منسلک ( 2 )
1.
اسلام اور سابقہ ادیان میں ’’یوم عاشوراء‘‘( کا ثبوت) اوررافضیوں کی طرف سےاسے اموی بدعت قراردینے پر ان کی تردید
1.5 MB
: اسلام اور سابقہ ادیان میں ’’یوم عاشوراء‘‘( کا ثبوت)  اوررافضیوں کی طرف سےاسے اموی بدعت  قراردینے پر ان کی تردید.pdf
2.
اسلام اور سابقہ ادیان میں ’’یوم عاشوراء‘‘( کا ثبوت) اوررافضیوں کی طرف سےاسے اموی بدعت قراردینے پر ان کی تردید
397.5 KB
: اسلام اور سابقہ ادیان میں ’’یوم عاشوراء‘‘( کا ثبوت)  اوررافضیوں کی طرف سےاسے اموی بدعت  قراردینے پر ان کی تردید.docx
Go to the Top